جب کریڈٹ کارڈ بنوایا جاتا ہے تو جو ایگریمنٹ بنتا ہے اس میں یہ بھی لکھا جاتاہے کے اگر ادائیگی ایک مہینے تک نہ کی تو سود ادا کیا جائے گا تو کیا ہم سود دینے پر گواہ بننے کی وعید میں آتے ہیں؟
حدیثِ مبارک میں سود کھانے والے، کھلانے والے،سودی معاہدہ لکھنے والے اور اس پر گواہ بننے والے پر لعنت کی گئی ہے اور گناہ میں ان سب کو برابر قرار دیا گیا ہے، لہذا کریڈٹ کارڈ بنواتے وقت جو معاہدہ کیا جاتا ہے اسے لکھنے اور اس پر دستخط کرنے والے ،سود لینے اور دینے والے سب اس لعنت اور گناہ میں برابر کے شریک ہیں۔
صحيح مسلم (5 / 50):
" عن جابر قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وكاتبه وشاهديه، وقال: هم سواء".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201214
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن