معذور افراد کرسی پر نماز پڑھتے ہیں توصف کی سیدھ کس طرح قائم رکھی جائے؟ اگلا پایا لکیر پر رکھا جائے یا پچھلا؟ پچھلا پایہ لکیر پر رکھنے کی صورت میں اگر وہ ساری نماز کھڑے ہوکر پڑھتا ہے تو صف سے آگے ہوجائے گا، اور اگر وہ ساری نماز بیٹھ کر پڑھتا ہے تو دوسری صورت میں(اگلا پایا لکیر پر ہو) وہ صف سے پیچھے ہوگا اور پیچھے کی صف میں خلا بھی آئے گا؟ اگر اس طرح کیا جائے کہ پیچھے لوگ اگر ہوں تو آگے کرسی رکھ دے اور جب نہ ہو تو پیچے رکھ دے؟ برائے مہربانی تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر تفصیلی اور مدلل جواب عنایت فرمائیں!
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے شخص کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ کرسی کا پچھلا پایہ صف کی لکیر پر رکھے،اس صورت میں کرسی پر نماز پڑھنے والا نہ تو بقیہ نمازیوں سے آگے ہو گا اور نہ ہی پیچھے۔
واضح رہے کہ جو شخص زمین پر سجدہ کرنے کی قدرت نہیں رکھتا، اس سے قیام کی فرضیت ساقط ہوجاتی ہے؛ لہٰذا کرسی پر نماز پڑھے تو اس کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ بیٹھ کر ہی نماز ادا کرے، قیام نہ کرے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 97)
"(قوله: بل تعذر السجود كاف) نقله في البحر عن البدائع وغيرها. وفي الذخيرة: رجل بحلقه خراج إن سجد سال وهو قادر على الركوع والقيام والقراءة يصلي قاعداً يومئ؛ ولو صلى قائماً بركوع وقعد وأومأ بالسجود أجزأه، والأول أفضل؛ لأن القيام والركوع لم يشرعا قربة بنفسهما، بل ليكونا وسيلتين إلى السجود".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200218
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن