بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرسی پر نماز اور برابر میں زمین پر تلاوت


سوال

کرسی پر نماز پڑھنے والے کے لیے اگلی صف میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟  کیوں کہ اگر وہ نماز پڑھنے کے لیے مسجد میں اگلی صف میں بیٹھ جاتے ہیں تو نماز سے پہلے آنے والے کے لیے اگلی صف میں تلاوتِ کلامِ پاک پڑھنے میں قرآنِ مجید کی بے ادبی ہوتی ہے۔  برائے کرم شریعت کی روشنی میں راہ نمائی کریں!

جواب

اگر ایک شخص پہلے سے زمین پر بیٹھ کر مصحف لیے تلاوت کر رہا ہو تو دوسرے شخص کو  بلا عذر  بالکل اس کے برابر میں آکر کرسی  پر نہیں بیٹھنا چاہیے، بلکہ اسے چاہیے کہ اگر کوئی ایسا عذر نہ ہو جس کی وجہ سے زمین پر بیٹھنے کی قدرت نہ ہو تو وہ بھی زمین پر ہی بیٹھ کر تلاوت کرلے یا سنتوں کا وقت ہو تو سنت ادا کرلے۔  اور  اگر کوئی عذر ہو تو مناسب فاصلے پر بیٹھے، کیوں کہ بالکل ساتھ ساتھ  بیٹھنے کی صورت میں زمین پر بیٹھ کر قرآن پڑھنے والے کا قرآنِ پاک کا نسخہ کرسی پر بیٹھے ہوئے شخص سے نیچے ہوجائے گا اور اس میں بے ادبی کا پہلو نمایاں ہے۔

اسی طرح اگر کوئی شخص پہلے سے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ رہاہوں یا تلاوت کر رہا ہو تو دوسرے شخص کو اس کے بالکل برابر میں آکر زمین پر بیٹھ کر تلاوت نہیں کرنی چاہیے، بلکہ مصحف لے کر کچھ فاصلہ سے بیٹھنا چاہیے، لیکن اگر کوئی پہلے سے کرسی پر بیٹھا ہو اور دوسرا شخص نادانی میں آکر اس کے برابر میں بیٹھ کر تلاوت کرنے لگے تو اگر کرسی والے شخص کو کوئی عذر مانع نہ ہو تو اسے چاہیے کہ وہ بھی قرآنِ کریم کے ادب میں نیچے اتر  آئے۔

یہ ساری تفصیل اس صورت میں ہے جب کہ زمین پر بیٹھ کر قرآنِ مجید  پڑھنے  والا قرآن کا نسخہ ہاتھ میں لے کر تلاوت کر رہا ہو، لیکن اگر  زمین پر بیٹھ کر تلاوت کرنے والا مصحف  کو اٹھائے بغیر زبانی ہی تلاوت کررہا ہو اور دوسرا شخص کرسی پر بیٹھ کر تلاوت کر رہا ہو تو اس میں شرعاً  کوئی حرج نہیں ہے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201156

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں