بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کاروبار کے مسائل /کمیشن/بیعانہ کا حکم


سوال

1-کاروبار کے بنیادی مسائل بتادیں.

2-کمیشن لینا جائز ہے ؟

3- اگربیعانہ دیا جائے اور جس کے ساتھ معاملہ ہوا ہو وہ اپنے وعدہ یا زبان کے مطابق نہ آئے تو کیا بیعانہ دینے کاحق ہے یا نہیں؟ 

جواب

1 کاروبار کے بنیادی اصول یہ ہیں کہ حلال کاروبار حلال طریقہ سے امانت اور دیانت کے ساتھ کیا جائے، اس میں سودی لین دین  جھوٹ ،دھوکا دہی رشوت اور ظلم سے اجتناب کیا جائے ،کوئی غیر شرعی معاملہ نہ کیا جائے ۔باقی جس کاروبار کے کرنے کاارادہ ہو اس کی تفصیل بتا کر دارالافتاء سے مکمل رہنمائی حاصل کرلیں۔

2-جائز کام کاکمیشن جائز ہے بشرطیکہ پہلے سے طے کردیا گیا ہواور ناجائز کام کا کمیشن ناجائز ہے  ۔

3 بیعانہ کی رقم خریدی گئی چیز کی قیمت کا حصہ ہوتی ہے، کسی وجہ سے سودا مکمل نہ ہوسکے تو یہ رقم قابل واپسی ہوتی ہے اس کا ضبط کرلینا جائز نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143906200009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں