ڈیجیٹل تصویر کے مسئلے میں جو علماءِ کرام کا اختلاف ہے تو اس میں عوام کیا کرے؟ اور کس کے فتوے پر عمل کرے؟
عوام کو ہمیشہ احتیاط والے پہلو پر عمل کرنا چاہیے؛ چوں کہ ڈیجیٹل تصویر کے بارے میں اکثر علمائے کرام کا قول حرام ہونے کا ہی ہے، اس لیے عوام کو ڈیجیٹل تصویر سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے، جو علمائے کرام ڈیجیٹل تصویر کو تصویر ماننے کے قائل نہیں ہیں وہ بھی عوام کو احتیاط پر ہی چلنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200711
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن