بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

چھ سال کے بچے کی وراثت کا حکم


سوال

اگر نا بالغ بچہ (چھ سال کا) انتقال کر جائے تو اس کی وراثت کا کیا کریں گے؟ اس کے والدین کو دیں گے یا اس کی چھوٹی بہن کو؟ اُس کے ترکہ میں تقریباً ساٹھ ہزار رقم موجود ہے۔

جواب

اگر مرحوم بچے کے والدین حیات ہیں تو  کل ترکہ والدین کو ملے گا، بہن بھائیوں کو نہیں ملےگا، پھر والدین کے درمیان تقسیم کی دو صورتیں ہیں:

1۔ اگر مرحوم بچے کے ایک سے زائد بہن بھائی ہوں تو بچے کی ماں کو کل ترکہ کا چھٹا حصہ ملے گا اور باقی سارا بچے کے والد کو ملے گا۔

2۔ اور اگر بچےکا ایک بھائی یا ایک بہن ہو تو بچے کی ماں کو کل ترکہ کا تیسرا حصہ ملے گا اور باقی سارا بچے کے باپ کو ملے گا۔

بہر حال دونوں صورتوں میں بچے کا ترکہ ماں باپ کو ملے گا، چھوٹی بہن کو کچھ نہیں ملے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201095

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں