چوری کی بجلی سے گرم شدہ پانی غسل کے لیےاستعمال کرنا جائز ہے؟
سرکار کی طرف سے قیمتاً جو سہولیات عوام کو فراہم کی جاتی ہیں ان پر معاشرے کا مشترکہ حق ہوتا ہے، جس حق سے خلافِ ضابطہ فائدہ اٹھانا عوامی حق تلفی اور دھوکا دہی کے زمرے میں آنے کی وجہ سے شرعاً ناجائز ہوتا ہے، پس صورتِ مسئولہ میں بجلی چوری کرکے استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں، اور ایسی بجلی کسی بھی مقصد میں استعمال کرنا (خواہ پانی گرم کرنے کے لیےہو یا کسی اور مقصد کے لیے) جائز نہیں، گوکہ غسل ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200265
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن