میر ے پاس ایک سونے کا اور ایک چاندی کا سیٹ ہے تو اگر میں یہ نیت کرلوں کہ چاندی کا سیٹ میں کسی کو دوں گی آئندہ خود استعمال نہیں کروں گی تو کیا تب بھی زکاۃ واجب ہوگی، جب کہ سونے کے سیٹ کی اتنی مالیت نہیں کہ اس پر زکاۃ واجب ہو ؟
جب تک چاندی کا سیٹ آپ کی ملکیت ہے، اس وقت تک اس کی زکاۃ آپ پر واجب ہوگی، بشرطیکہ سونے اور چاندی (دونوں) کے سیٹ ملاکر (یا نقدی بھی موجود ہے تو ان سب کی) مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر یا اس سے زیادہ بنتی ہو۔ آئندہ استعمال نہ کرنے اور کسی اور کو دینے کی نیت کا اعتبار نہیں ہوگا۔
ہاں اگر کسی کو مالک بناکر دے دیں اور آپ کی ملکیت میں صرف سونے کا سیٹ ہے، اس کے علاوہ ضرورت سے زائد رقم یا مالِ تجارت نہیں ہے تو اس وقت آپ پر زکاۃ نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200824
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن