بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پنشن کے لیے اپنی بیوی کو نامزد کرنا وصیت نہیں


سوال

ایک سرکاری ملازم کا اپنی زندگی میں اپنی گریجوٹی اور پینشن کے لیے بیوی کو نامزد کرنا کیسا ہے؟ یہ وصیت کے حکم میں ہوگا یا نہیں؟ اور اگر اس شخص کے فوت ہونے کے بعد پینشن کی یہ رقم ثلث سے زائد ہو یا فقط اتنی ہی رقم ہو، مرحوم کا مزید ترکہ نہ ہو جس کی بنا پر والدین یا دیگر اقرباء محروم ہورہے ہوں تو اس بنا پر تقسیم کا حکم کیا ہوگا ؟ اور کیا دیگر ورثاء کے محروم ہونے کی وجہ سے صرف بیوی کے لیےپینشن کی نامزدگی کرنے والا گناہ گار تو نہیں ہوگا؟ اور کیا اس نامزدگی میں دیگر ورثاء کی رعایت رکھنا ضروری ہوگا؟

جواب

ہر انسان اپنے ترکہ، ملکیت کے مال میں وصیت کا حق رکھتا ہے ۔ گریجویٹی فنڈ ہو یا پنشن یہ ادارے کی طرف سے عطیہ اور انعام ہوتے ہیں جو کسی شخص کی وفات کے بعد بعض اوقات مرنے والے کے نامزد کردہ شخص کو  بعض دفعہ  ادارے کی پالیسی کے مطابق  نامزد شخص کو  دیے جاتے ہیں،  اسے مرنے والے کے ترکہ میں شامل کرنا اور اس میں وصیت کا حکم جاری کرنا درست نہیں۔

لہذا جو رقم پنشن کی مد میں مرحوم کی بیوہ کو  دی جارہی ہے،  دیگر ورثاء کا میراث کی بنا  پراس میں کوئی حق نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200789

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں