بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پریشانیوں میں مبتلا شخص کو مشورہ


سوال

کئی قسم  کی  بیماریوں اور مشکلات میں گرفتار ہوں، پانچ وقت نماز پڑھتا ہوں، درود و استغفار کرتا ہوں، پردیس میں ہوں، اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں اللہ معاف کرے، حالات مزیدسخت ہورہےہیں، کوئی مشورہ دےسکتےہیں؟  ہمت ٹوٹ گئی ہے!

جواب

اللہ تعالی کی رحمت سے امید رکھیں، مایوس نہ ہوں، آزمائش کی یہ گھڑیاں درحقیقت آپ کی استقامت کا امتحان ہے، اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھتے ہوئے ثابت قدم رہیں گے تو کامیاب ہوجائیں گے۔  مشکل وقت بھی انسان کی تربیت کے لیے آتا ہے، اللہ تعالی کسی انسان کو اس کی طاقت سے زیادہ صبر آزما احوال میں مبتلا نہیں فرماتے۔  باقی اگر کوئی سودی قرضہ یا معاملہ کیا ہو تو اسے فوری ختم کریں کسی کاحق ذمہ پر باقی ہو تو اسے اداکرنے کا اہتمام کریں۔

عموماً انسان اپنے دل میں خواہشات کے محل قائم کرلیتاہے، پھر اسے اپنی ہر خواہش حاصل ہوتی نہیں ہے تو شیطان اسے مایوس کرتاہے یا حرام میں مبتلا کردیتاہے، جب کہ انسان کی ذمہ داری یہ ہے کہ جائز حدود میں رہ کر کوشش کرنے کے بعد اپنے کاموں کے نتائج اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے حوالے کردے، یعنی کوشش کے باوجود اگر اپنی محنت کا نتیجہ نظر نہ آئے تو بجائے شکوہ شکایت اور ناشکری کے جذبات کے، یہ سوچے کہ اللہ تعالیٰ میری محنت اور میری طرف سے شرعی احکام کی پابندی کو دیکھ رہے ہیں، اگر پھر بھی مجھے یہ چیز حاصل نہیں ہوئی تو اس میں ضرور اللہ تعالیٰ کی حکمت ہوگی، جو مجھے سمجھ نہیں آرہی، اس کے بعد ان چیزوں کے بارے میں زیادہ نہ سوچے،  رب کے حوالے کردے۔

مسلسل اپنی ناکامیوں اور پریشانیوں کو سوچنا آپ کی ہمت توڑنے کا سبب ہے، روزانہ صبح و شام کچھ وقت نکال کر اللہ پاک کا شکر ادا کریں، (خواہ آپ کو یہ لگے کہ میں مصیبت میں ہوں) اپنے سے زیادہ پریشان اور مصیبت زدہ لوگوں کے حالات دیکھیں اور شکر ادا کریں، آپ کا یہ عمل (شکر اداکرنا) آپ کے مسائل حل کرنے کا سبب بنے گا۔

بہرحال پنج وقتہ نماز کی پابندی اور ذکر و تلاوتِ قرآنِ مجید کی پابندی جاری رکھیے، اس کے ساتھ فجر اور مغرب کے بعد ایک ایک مرتبہ سورہ واقعہ اور سورہ طارق پڑھنے کا اہتمام کریں۔

یا 

"حَسْبِيَ اللهُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ نِعْمَ الْمَوْلیٰ وَنِعْمَ النَّصِیْرُ، لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ الْعَلِيِّ الْعَظِیْمِ" کثرت سے پڑھیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200072

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں