پرائز بانڈ کا استعمال اور اس پر نفع حاصل کرنا مسئلے کے لحاظ سےکیسا ہے؟
پرائز بانڈ چوں کہ سود اور جوئے پر مشتمل ہوتا ہے؛ اس وجہ سے اس کی خرید و فروخت جائز نہیں۔ اگر لاعلمی میں لے لیا ہو یا تبادلے میں آگیا ہو تو اسے واپس کردیا جائے اور اس صورت میں صرف اصل رقم کا استعمال کرنا جائزہوگا، بانڈ پر انعام نکلنے کی صورت میں انعامی رقم کا استعمال شرعاً جائز نہیں اور ثواب کی نیت کے بغیر مستحقِ زکاۃ کو دینا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:
http://www.banuri.edu.pk/readquestion/%D8%A7%D9%86%D8%B9%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A8%D8%A7%D9%86%DA%88-%DA%A9%D8%A7-%D8%B4%D8%B1%D8%B9%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%85/02-10-2018
فتوی نمبر : 144003200010
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن