بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پتنگ بازی سے اجتناب کرنا چاہیے


سوال

ایک آدمی پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہو اور وہ شغل کے لیے عصر کے بعد پتنگ اڑاتا ہو،  کیا  پتنگ اڑانا گناہ میں شامل ہوگا ؟  عادت تو نہیں ہے،  مگر کبھی کبھار اڑاتا ہے، اس کی شریعت میں کتنی ممانعت ہے؟

جواب

پتنگ بازی میں پیسوں اور وقت کا ضیاع ہےاور مختلف مواقع پر کئی انسانی جانوں کے ضیاع کی نوبت بھی آچکی ہے؛  لہذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200224

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں