ایک آدمی پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہو اور وہ شغل کے لیے عصر کے بعد پتنگ اڑاتا ہو، کیا پتنگ اڑانا گناہ میں شامل ہوگا ؟ عادت تو نہیں ہے، مگر کبھی کبھار اڑاتا ہے، اس کی شریعت میں کتنی ممانعت ہے؟
پتنگ بازی میں پیسوں اور وقت کا ضیاع ہےاور مختلف مواقع پر کئی انسانی جانوں کے ضیاع کی نوبت بھی آچکی ہے؛ لہذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200224
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن