بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پاک تر کپڑے ناپاک خشک کپڑوں پر گرجائیں تو کیا حکم ہے؟


سوال

میری بیگم کپڑے دھو کر آ رہی تھی کہ اچانک کپڑے ناپاک (خشک) کپڑوں پر گر گئے, ناپاک کپڑوں پر تری کے نشان آ گۓ, تو کیا دھلے ہوۓ کپڑے ناپاک سمجھے جائیں گے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر دھلے ہوئے پاک کپڑے جو گیلے تھے ،  ناپاک خشک کپڑے پر گرگئے  اور اس کی وجہ سے ناپاک کپڑے تر بھی ہوگئے تواس سے پاک کپڑے ناپاک نہیں ہوئے۔ الا یہ کہ نجاست کا اثر (رنگ یا بدبو) گیلے کپڑوں میں بالکل واضح طور پر محسوس ہو۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 345):
"نام أو مشى على نجاسة، إن ظهر عينها تنجس وإلا لا. ولو وقعت في نهر فأصاب ثوبه، إن ظهر أثرها تنجس وإلا لا. لف طاهر في نجس مبتل بماء إن بحيث لو عصر قطر تنجس وإلا لا.

(قوله: نام) أي: فعرق، وقوله: أو مشى: أي: وقدمه مبتلة. (قوله: على نجاسة) أي: يابسة لما في متن الملتقى: لو وضع ثوباً رطباً على ما طين بطين نجس جاف لاينجس، قال الشارح: لأن بالجفاف تنجذب رطوبة الثوب من غير عكس بخلاف ما إذا كان الطين رطباً. اهـ. (قوله: إن ظهر عينها) المراد بالعين ما يشمل الأثر؛ لأنه دليل على وجودها لو عبر به كما في نور الإيضاح لكان أولى ". فقط والله اعلم

نوٹ: سائل سے درخواست ہے کہ اس طرح کے مسائل میں شک اور وسوسے سے اجتناب کرے۔ 


فتوی نمبر : 144103200159

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں