بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹیکس سے بچنے کے لیے جھوٹ بولنا


سوال

سرکاری یا حکومتی ظالمانہ ٹیکس سے بچنے کے لیے جھوٹ بولنا مثلاً زمین کی خریداری پر خریدار کا ٹیکس سے بچنے کے لیے قیمتِ خرید  کم لکھوانا کیسا ہے؟

جواب

ناقابلِ تحمل ٹیکس سے بچنے کے لیے صریح جھوٹ بولناجائز نہیں، البتہ کوئی جائز تدبیر اختیار کی جاسکتی ہے۔

"533- عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: عَلَيْكُمْ بِالصِّدْقِ، فَإِنَّ الصِّدْقَ يَهْدِي إِلَى الْبِرِّ، وإِنَّ الْبِرَّ يَهْدِي إِلَى الْجَنَّةِ، ومَا يَزَالُ الرَّجُلُ يَصْدُقُ ويَتَحَرَّى الصِّدْقَ حَتَّى يُكْتَبَ عِنْدَ اللَّهِ صِدِّيقًا، وإِيَّاكُمْ والْكَذِبَ، فَإِنَّ الْكَذِبَ يَهْدِي إِلَى الْفُجُورِ، وإِنَّ الْفُجُورَ يَهْدِي إِلَى النَّارِ، ومَا يَزَالُ الرَّجُلُ يَكْذِبُ ويَتَحَرَّى الْكَذِبَ حَتَّى يُكْتَبَ عِنْدَ اللَّهِ كَذَّابًا. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ". فقط واللہ اعلم

ٹیکس کی شرعی حیثیت جاننے کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

ٹیکس کی شرعی حیثیت


فتوی نمبر : 144104200317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں