بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹشو پیپر بنانے میں اسلامی ردی استعمال کرنا


سوال

میرا ایک کزن ہے وہ کہتا ہے کہ میں ایک ٹشوپیپر کے کارخانے میں کام کرتا تھا اور وہاں اس میں اسلامیات کی پرانی کتب اور اخبارات وغیرہ استعمال ہوتے ہیں تو  اس کے استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں قرآنِ کریم کی آیات، اسماءِ الٰہیہ، احادیثِ مبارکہ پرمشتمل اوراق اورقرآنی مصاحف کے علاوہ دیگر کتب اور اوراق کی ریسائیکلنگ کرناجائز ہے، اوراس عمل کےنتیجے میں باقی رہ جانے والے گودے کودوبارہ استعمال میں لاتے ہوئے اس سےگتہ بنانااوراسےکسی اورمصرف میں استعمال کرناجائز ہے ۔البتہ قرآنِ کریم کی آیات، اسماءِ الٰہیہ، احادیثِ مبارکہ پرمشتمل اوراق کی ریسائیکلنگ کرناجائزنہیں ہے۔

نصاب الاحتساب میں ہے:

"وَفِي وَصَايَا الْمُلْتَقط: كتب ورسائل يسْتَغْنى عَنْهَا وفيهَا اسْم الله تَعَالَى يمحى عَنْهَا، ثمَّ يلقى فِي المَاء الْكثير الْجَارِي أَو يدقن فِي أَرض طيبَة، أَو يفعل ذَلِك قبل المحو وَلَايحرق بالنَّار، كَذَا رُوِيَ عَن مُحَمَّد بن مقَاتل الرَّازِيّ: فعلى هَذَا لَو غسلهَا بِالْمَاءِ الْكثير الْجَارِي وَاتخذ مِنْهُ قَرَاطِيس كَانَ أفضل".(نصاب الاحتساب، الباب الثاني الاحتساب على من يستخف بالحروف والكواغذ ونحوها ۱/۹۵)

فتاوی عالمگیری میں ہے :

"ولو محا لوحًا كتب فيه القرآن واستعمله في أمر الدنيا يجوز، وقد ورد النهي عن محو اسم الله تعالى بالبزاق، كذا في الغرائب".  (الفتاوی الهندية، الباب الخامسفي آداب المسجد والقبلة والمصحف ... الخ ۵/۳۲۲ ط:رشیدیه)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200516

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں