بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹریول ایجنٹ کا کام کرنا


سوال

’’ ٹریولنگ ایجنٹ‘‘  کا کام کرنا کیسا ہے؟  اور اس میں کن باتوں اور امور کی احتیاط کی جائے؟

جواب

’’ٹریول ایجنسی‘‘  کا کام اگر شرعی حدود و قیود کی رعایت کے ساتھ کیا جائے تو یہ کام کرنا شرعاً جائز ہے اور اس میں کوئی حرج نہیں۔ اور جس آدمی کے بارے میں سب جانتے ہوں کہ اجرت پر یہ کام کرتاہے،  یا وہ خود صراحت کردے کہ وہ اتنی اجرت پر یہ کام کرے گا، اس کے لیے اس عمل پر مناسب معاوضہ اور اجرت وصول کرنا بھی جائز ہے۔

کام کرتے ہوئے غلط بیانی، دھوکا  دہی  سے اپنے آپ کو بچائیں، نیز کوئی خلاف قانون کام نہ کریں۔ مثلاً: غیر محرم کو محرم بناکر بھیجنا، یا یوں بول کر اجرت وصول کرنا کہ میں تو  اپنا نفع یا اجرت نہیں رکھ رہاہوں، وغیرہ وغیرہ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200188

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں