بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹائی ٹینیئم کی انگوٹھی پہننے کا حکم


سوال

کیا مردوں کے لیے ٹائی ٹینیئم کی انگوٹھی پہننا اسلام میں جائز ہے؟

جواب

مردوں  کے لیے ٹائی ٹینیئم کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں۔

مردوں  کے لیے ایک مثقال  (ساڑھے چار ماشہ یعنی 4 گرام 374 ملی گرام )سے کم وزن چاندی کی انگوٹھی  پہننا جائز ہے،چاندی کی  انگوٹھی کے علاوہ کسی قسم کی انگوٹھی پہننا مردوں کے لیے جائز نہیں۔

واضح رہے کہ ٹائی ٹینیئم کی انگوٹھی پہننا عورتوں کے لیے بھی جائز نہیں، کیوں کہ عورتوں کے لیے سونا، چاندی یا وہ انگوٹھی پہننا جائز ہے جس پر سونا یا چاندی کا پانی چڑھا ہو، اس کے علاوہ عورتوں کے لیے کسی قسم کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (6 / 359) ط: سعيد:

"(ولا يتختم) إلا بالفضة لحصول الاستغناء بها فيحرم (بغيرها كحجر) وصحح السرخسي (وذهب وحديد وصفر) ورصاص وزجاج وغيرها لما مر".

و في الرد:

"(قوله: فيحرم بغيرها إلخ) لما روى الطحاوي بإسناده إلى عمران بن حصين وأبي هريرة قال: «نهى رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم عن خاتم الذهب»، وروى صاحب السنن بإسناده إلى عبد الله بن بريدة عن أبيه: «أن رجلاً جاء إلى النبي صلى الله تعالى عليه وسلم، وعليه خاتم من شبه فقال له: مالي أجد منك ريح الأصنام فطرحه ثم جاء وعليه خاتم من حديد فقال: مالي أجد عليك حلية أهل النار فطرحه فقال: يا رسول الله من أي شيء أتخذه؟ قال: اتخذه من ورق ولاتتمه مثقالاً» فعلم أن التختم بالذهب والحديد والصفر حرام فألحق اليشب بذلك لأنه قد يتخذ منه الأصنام، فأشبه الشبه الذي هو منصوص معلوم بالنص إتقاني والشبه محركا النحاس الأصفر قاموس وفي الجوهرة والتختم بالحديد والصفر والنحاس والرصاص مكروه للرجل والنساء". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200187

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں