خلوت کے بعد تین دن تک ولیمہ سنت ہے یا جس رات کو شوہر اور بیوی کی خلوت ہوگی، اس دن ولیمہ سنت ہے؟
''ولیمہ'' اس کھانے کو کہا جاتا ہے جو میاں بیوی کے اکٹھا ہونے یعنی شبِ زفاف کے بعد کھلایا جاتا ہے، شبِ زفاف کے تیسرے دن تک حدیث شریف سے ولیمہ کا ثبوت ہے، اگر شبِ زفاف کے بعد پہلے دن انتظام ہوسکتا ہو تو سب سے بہتر پہلا دن ہے، تیسرے دن کے بعد ولیمہ کرنا فقط ضیافت شمار ہوگی۔
اگر مہمان زیادہ ہوں، یا کسی مقام کا عرف ایک ہی دفعہ ولیمہ منعقد کرکے مہمانوں کو بلانے کے بجائے یہ ہو کہ یکے بعد دیگرے مہمان آتے ہوں اور کھا کر چلے جاتے ہوں تو مستقلاً تین دن تک بھی ولیمہ کا کھانا کھلایا جاسکتا ہے، حضورِ اقدس ﷺ نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے نکاح میں اسی طرح تین دنوں تک ولیمہ فرمایا ہے، الغرض ولیمہ ایک دن میں کر دیا جائے یا عرف کے مطابق مسلسل تین دنوں تک دونوں درست ہیں، لیکن مسلسل تین دن تک کھانا کھلانے میں یہ شرط ملحوظ رہے کہ اس میں دکھلاوا یا اسراف نہ ہو، بلکہ حسبِ استطاعت سنت کے اتباع کی نیت سے اس معاملے کو انجام دیا جائے۔ ایک حدیث میں ہے: '' پہلے دن ولیمہ حق ہے، دوسرے دن نیکی ہے، اور (مسلسل) تیسرے دن سناوا اور دکھلاواہے''۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200817
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن