بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو کے دوران دنیاوی گفتگو کرنا


سوال

کیا وضو کےدوران دنیاوی بات چیت کر سکتے ہیں?

جواب

وضو کے آداب میں سے ہے کہ وضو کے  دوران بلا ضرورت  بات چیت نہ کی جائے، لیکن اگر کسی سے بات کرنے کی ضرورت پیش آجائے اور بات نہ کرنے کی صورت میں اس  ضرورت کے فوت ہونے کا خطرہ ہو تو بات چیت کرنا خلافِ ادب نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1 / 126) ط: سعيد:

"(و) عدم (التكلم بكلام الناس) إلا لحاجة تفوته".

الفتاوى الهندية (1 / 98):

" وأن لايتكلم فيه بكلام الناس، كذا في المحيط. فإن دعت إلى الكلام حاجة يخاف فوتها بتركه لم يكن فيه ترك الأدب،كذا في البحر الرائق". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200460

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں