ایک مکان، تین افراد یعنی باپ، ماں اور بیٹے کے نام پےہے. باپ کا انتقال ہو گیا ہے. وراثت کی تقسیم کس طرح ہو گی؟
اگر مرحوم کے کل ورثاء یہی ہیں تو مرحوم کے ترکے سے حقوقِ متقدمہ ادا کرنے کے بعد ترکے کاآٹھواں حصہ بیوہ کو اوربقیہ بیٹے کو ملے گا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 772):
"(و) السدس (للجدة مطلقاً) كأم أم وأم أب (فصاعداً) يشتركن فيه (إذ كن ثابتات) أي صحيحات كالمذكورتين فإن الفاسدة من ذوي الأرحام كما سيجيء (متحاذيات في الدرجة لأن القربى تحجب البعدى) مطلقا كما سيجيء". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200616
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن