بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وراثت کی تقسیم


سوال

ایک مکان،  تین افراد یعنی باپ، ماں اور بیٹے کے نام پےہے. باپ کا انتقال ہو گیا ہے. وراثت کی تقسیم کس طرح ہو گی؟

جواب

اگر مرحوم کے کل ورثاء یہی ہیں تو مرحوم کے ترکے سے حقوقِ متقدمہ ادا کرنے کے بعد ترکے  کاآٹھواں حصہ بیوہ کو اوربقیہ بیٹے کو ملے گا۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 772):
"(و) السدس (للجدة مطلقاً) كأم أم وأم أب (فصاعداً) يشتركن فيه (إذ كن ثابتات) أي صحيحات كالمذكورتين فإن الفاسدة من ذوي الأرحام كما سيجيء (متحاذيات في الدرجة لأن القربى تحجب البعدى) مطلقا كما سيجيء". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200616

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں