وتر میں دعائے قنوت بھول جانے کا کیا حکم ہے؟
اگر کوئی شخص وتر کی تیسری رکعت میں دعاءِ قنوت پڑھنا بھول جائے اور رکوع میں جانے کے بعد یاد آیا تو ایسی صورت میں مصلی پر نماز کے آخر میں سجدہ سہو کرنا لازم ہو گا اور سجدہ سہو کر لینے سے اس کی نماز درست ہو جائے گی، رکوع میں جانے کے بعد قنوت کے لیے دوبارہ نہیں لوٹنا چاہیے۔
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 461):
"لو تذكر القنوت في الركوع فإنه لايعود ولايقنت فيه لفوات محله ولو عاد وقنت لم يرتفض ركوعه؛ لأن القنوت لايقع فرضًا فلايرتفض به الفرض ويسجد للسهو على كل حال ليترك الواجب أو تأخيره". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200705
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن