بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

واٹس ایپ گروپ پر گناہ کی چیز بھیجنے والا گناہ گار ہوگا یا گروپ بنانے والا بھی؟


سوال

آج کل فیس بک کی طرح واٹس ایپ، ایک ایپ ہے،  جس میں ایک گروپ بنتا ہے،  اس گروپ میں 257 بندے شامل ہوتے ہیں اور ایک بندہ جو بھی چیز بھیجتا ہے سارے لوگوں کے پاس آجاتی ہے۔ اب عرض یہ ہے کہ جو بندہ اس گروپ میں گانے اور ڈرامہ یا اور خراب چیز بھیجتا ہے تو اس کے گناہ میں وہ بندہ جس نے گروپ بنایا ہے شامل ہوگا یا صرف جس نے بری چیز بھیج دی وہ اکیلا گناہ گار ہوگا؟

جواب

گانے، ڈراما  یا کوئی بھی گناہ  کی چیز واٹس ایپ گروپ پر یا کسی بھی جگہ کسی دوسرے کو دکھانے والا (جس کی ایک صورت شیئر کرنا بھی ہے) گناہ گار ہوگا، کوئی دوسرا  گناہ گار نہیں ہوگا،  الّا یہ کہ اسے معلوم ہو کہ یہ گناہ کی چیز ہے اور اس کے باوجود وہ اسے دیکھ لے۔ تاہم اگر کوئی گروپ بنا ہی کسی گناہ کے عنوان پر ہو تو ایسی صورت میں گروپ بنانے والا اور تمام شرکاء بھی گناہ گار ہوں گے۔ اگر گروپ کسی گناہ کے مقصد کے لیے نہیں بنا،  بلکہ کسی نے ویسے ہی کوئی گناہ کی چیز شیئر کردی تو اس پر تنبیہ کرنااور باز نہ آنے پر ایسے شریکِ گروپ کو گروپ سے نکال دینا  گروپ کے ایڈمن کی ذمہ داری ہے اور اگر  ایڈمن سمیت کوئی بھی گروپ میں ایسے شخص کی نکیر نہ کرے یا تنبیہ نہ کرے تو سب گروپ کے شرکاء گناہ گار ہوں گے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 391):

"(و) جاز (بيع عصير) عنب (ممن) يعلم أنه (يتخذه خمرا) لأن المعصية لا تقوم بعينه بل بعد تغيره".

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2 / 197):

"والإشارة إليه بقوله صلى الله عليه وسلم: «الدال على الخير كفاعله، والدال على الشر كفاعله» ولأن الدلالة والإشارة سبب إلى القتل، وتحريم الشيء تحريم لأسبابه". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201276

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں