اگر کوئی باپ اپنی بیٹی کو کہے کہ اپنے ماموں وغیرہ سے تعلق نہ رکھو تو میں کیا کروں، صلہ رحمی یا والد کا حکم؟
صورتِ مسئولہ میں صلہ رحمی کے فضائل اور قطع رحمی پر وعیدات کے حوالے سے والد صاحب کو آگاہ کریں، تاہم والد صاحب نے اگر ماموں کے گھر جانے سے منع کیا ہو تو ان کی بات ماننا قطع رحمی میں داخل نہ ہوگا، البتہ ماموں اگر آپ کے گھر آتے ہیں، یا ان سے کہیں ملاقات ہوتی ہے، اس وقت ان سے نہ ملنا قطع رحمی میں شامل ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200867
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن