نکاح کے بعد اور رخصتی سے پہلے اپنی بیوی سے ملنا اور فطری خواہش پوری کرنا درست ہے؟
باقاعدہ نکاح ہوجانے کے بعد اپنی منکوحہ سے ملنا، اس سے باتیں کرنا اور اس سے صحبت کرنا شرعاً جائز ہے۔ البتہ باقاعدہ رخصتی سے پہلے تنہائی میں ملنا اورفطری خواہش پوری کرنا عرف و معاشرے میں معیوب سمجھاجاتاہے، اس لیے اس سے اجتناب کرنا چاہیے، بسااوقات یہ بڑے فساد کاذریعہ بن جاتاہے۔
" (هو) عند الفقهاء (عقد يفيد ملك المتعة) أي حل استمتاع الرجل من امرأة لم يمنع من نكاحها مانع شرعي". (فتاوی شامی، ۳/۳، سعید) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200706
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن