فتوی نمبر144010200854 کے مطابق جو میرے دو بھائی بطور گواہ ہوں گے وہ دونوں طرف سے یعنی میرے اور میری بیوی کے طرف سے گواہ ہوں گے یا صرف میرے نکاح کے گواہ ہوں گے؟
شرعاً نکاح کے انعقاد کے لیے صرف دو گواہ ضروری ہیں، خواہ وہ لڑکے کے رشتہ دار ہوں یا لڑکی کے، یا کسی کے بھی رشتہ دار نہ ہوں، لہذا وقت اگر دلہا (شوہر) کے دو بھائی بطورِ گواہ موجود ہوں تو صرف دلہا کی طرف سے گواہ شمار نہیں ہوتے، بلکہ وہ نفسِ نکاح کے گواہ ہونے کی وجہ سے دلہا اور دلہن دونوں کے گواہ شمار ہوں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200889
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن