بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کو لفظ ’سلام‘ کے ذریعہ ختم کرنے کا حکم


سوال

نماز میں ’’سلام‘‘ کا کیا حکم ہے؟ اگر کوئی شخص سلام پھیرے بغیر صرف ارادے سے اٹھ جائے تو کیا نماز ہو جاتی ہے؟ حوالہ کے ساتھ راہ نمائی فر ما دیں!

جواب

نماز کو لفظِ ’’سلام‘‘ کے ساتھ ختم کرنا واجب ہے، لہٰذا اگر کوئی شخص لفظ ’’سلام‘‘ کہے بغیر نماز ختم کردےتو اس کی نماز ناقص اور واجب الاعادہ ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 468):

"(ولفظ السلام) مرتين فالثاني واجب على الأصح، برهان، دون عليكم".فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200346

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں