بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں گلا صاف کرنا


سوال

نماز میں گلا صاف کرنا کیسا ہے؟

جواب

ضرورت ہو تو حرج نہیں۔ (مثلاً: امام ہو اور قراء ت کے لیے گلا صاف کرے، یا مرض کی وجہ سے کھانسی ہو) بلاضرورت پسندیدہ نہیں ہے، جب کہ کھنکھارنے سے حروف کی آواز پیدا نہ ہو۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 618):
"(قوله: والتنحنح) هو أن يقول: أح بالفتح والضم، بحر. (قوله: بحرفين) يعلم حكم الزائد عليهما بالأولى، لكن يوهم أن الزائد لو كان بعذر يفسد، ويخالفه ظاهر ما في النهاية عن المحيط، من أنه إن لم يكن مدفوعاً إليه بل لإصلاح الحلق؛ ليتمكن من القراءة إن ظهر له حروف". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200894

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں