ایک شخص مارکیٹ سے مثلاً موبائل 11000 کا خریدتا ہے، اور پھر وہی موبائل مجھے وہ 1000 روپے ماہانہ قسطوں پر سال بھر کی قسطیں طے کر کے فروخت کر دیتا ہے، جس کے نتیجہ میں اسے 1000 روپے نفع ہوتا ہے، سوال یہ ہے کہ ایسا کرنا شرعاً جائز ہے؟ کیا یہ سود تو نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ سودا درج ذیل شرائط کے ساتھ اگر کیا جائے تو شرعاً درست ہوگا:
1۔ قسطوں پر فروختگی کے وقت قیمت متعین کرلی جائے، مثلاً کل قیمت 12000۔
2۔ قسط کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں کسی قسم کا مالی جرمانہ عائد نہ کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201381
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن