بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نبی اور رسول میں فرق


سوال

سوال نبی اور رسول کا فرق مطلوب ہے.

جواب

''نبی'' اور''رسول'' کی وضاحت میں اہل علم کے متعدد اقوال پائے جاتے ہیں،زیادہ راجح یہ ہے کہ ''رسول''اسے کہتے ہیں جو نئی شریعت لے کر آیاہو،اوراس کی دوصورتیں ہیں:1۔ایک تویہ یہ کہ وہ شریعت بالکل ہی نئی ہو،جسے کسی نبی نے ان سے پہلے پیش نہ کیاہو۔2۔یایہ کہ اس سے پہلے وہ شریعت آچکی ہو لیکن قوم کے لیے وہ نئی ہو،جیسے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی شریعت ان کے والدحضرت ابراہیم علیہ السلام کی ہی کی شریعت تھی،لیکن قوم ''جرہم''کوحضرت اسماعیل علیہ السلام کے ذریعہ ہی اس کا علم ہوا،گویایہ شریعت اس قوم کے لیے نئی تھی۔

اور''نبی''اسے کہتے ہیں جس پر وحی آتی ہو ،خواہ وہ نئی شریعت لے کرآیاہو یاکسی قدیم شریعت ہی کامبلغ ہو جیسے اکثر انبیاء بنی اسرائیل حضرت موسی علیہ السلام ہی کی شریعت کی تبلیغ کرتے تھے۔

شیخ الاسلام علامہ شبیراحمدعثمانی رحمہ اللہ ''نبی اور''رسول''کافرق کرتے ہوئے''تفسیرعثمانی''میں لکھتے ہیں:

''جس آدمی کواللہ کی طرف سے وحی آئے وہ ''نبی''ہے ،انبیاء میں سے جن کو خصوصی امتیازحاصل ہو، یعنی مکذبین کے مقابلہ پر جداگانہ امت کی طرف مبعوث ہوں یانئی کتاب اورمستقل شریعت رکھتے ہوں،وہ''رسول نبی''یانبی رسول''کہلاتے ہیں ۔شرعیات میں جزئی تصرف مثلاً کسی عام کی تخصیص یامطلق کی تقییدوغیرہ رسول کے ساتھ خاص نہیں ،عام انبیاء بھی کرسکتے ہیں ۔باقی غیرانبیاء پررسول یامرسل کااطلاق جیساکہ قرآن کے بعض مواضع میں پایاجاتاہے  وہ اس معنی مصطلح کے اعتبارسے نہیں ۔وہاں دوسری حیثیات معتبرہیں۔(تفسیرعثمانی،2/491۔ معارف القرآن،6/42)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143702200018

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں