بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نا بالغہ بھانجی کو شہوت کے ساتھ بوسہ دے دیا


سوال

بہن کی بیٹی جو کہ ابھی نا بالغ ہے۔ ماموں نے اس کو شہوت سے چوما یعنی کسنگ کیا۔ اب ماموں بہت شرمندہ ہیں، شریعت میں اب ماموں کے لیے کیا حکم ہے؟ 

جواب

مذکورہ شخص کو سچے دل سے اللہ کے حضور اپنے اس حرام فعل پر توبہ کرنا چاہیے، اور آئندہ اس قسم کی قبیح حرکات سے اجتناب کرنا چاہیے، تنہائی میں بھانجی سے بھی نہ ملے، اور شادی شدہ ہے تو اپنی منکوحہ سے شہوت کی تسکین کرے، اور شادی شدہ نہ ہو تو جب تک شادی نہ ہو کثرت سے روزے رکھنے کا اہتمام کرے۔ المبسوط للسرخسی میں ہے:

"ولكن إنما يباح المس والنظر إذا كان يأمن الشهوة على نفسه وعليها، فأما إذا كان يخاف الشهوة على نفسه و عليها فلايحل له ذلك، لما بينا أن النظر عن شهوة، والمس عن شهوة نوع زنا، وحرمة الزنا بذوات المحارم أغلظ" .

المجموع شرح المهذب للنوويمیں ہے:

"وأما تقبيل خدِّ ولده الصغير وولد قريبه وصديقه وغيره من صغار الأطفال الذكر والأنثى على سبيل الشفقة والرحمة واللطف فسنة، وأما التقبيل بشهوة فحرام، سواء كان في ولده أو في غيره، بل النظر بالشهوة حرام على الأجنبي والقريب بالاتفاق، ولايستثنى من تحريم القبلة بشهوة والنظر بشهوة إلا الزوجة وجاريته".

اگر بھانجی قابل شہوت نہیں  ہے تو حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوگی. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200731

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں