بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناپاکی کی حالت میں نکاح ہوگا  کہ نہیں؟


سوال

ناپاکی کی حالت میں نکاح ہوگا  کہ نہیں؟

جواب

ناپاکی سے مراد اگر حالتِ جنابت میں ہونا ہو تو اس حالت میں اگرچہ نکاح منعقد ہوجائے گا،  لیکن غسلِ جنابت میں بلا عذر تاخیر کرنا مکروہ ہے، نیز حالتِ جنابت میں مسجد میں داخل ہونا بھی جائز نہیں۔ اور اگر بلاوضو ہونا مراد ہو تو بلا شک وشبہ نکاح منعقد ہوجائے گا۔ اور اگر ناپاکی سے مراد عورت کا ایام میں ہونا ہو تو بھی نکاح منعقد ہوجائے گا، البتہ ان ایام میں قربت کی اجازت نہیں ہوگی۔ خلاصہ یہ ہے کہ نکاح منعقد ہونے کے لیے پاکی شرط نہیں ہے، تاہم پاکی اور ناپاکی جو احکام ہیں ان کا لحاظ ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200389

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں