بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناخن کاٹنے کے بارے میں ایام کی تعیین سے متعلق روایت


سوال

کیا کسی حدیث میں بدھ کو ناخن کاٹنے کی ممانعت اور جمعرات کو ناخن کاٹنے کی فضیلت آئی ہے؟ بدھ کو ناخن کاٹنے سے برص کی بیماری ہو تی ہے اور جمعرات کو ناخن کاٹنے سے رزق میں اضافہ ہوتا ہے؟

جواب

ناخن تراشنے کے لیے کوئی خاص دن متعین نہیں ہے ، البتہ بعض روایات میں آتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی نماز کے لیے جانے سے پہلے ناخن وغیرہ تراش لیا کرتے تھے، اس کے علاوہ کسی دن ممنوع نہیں، البتہ چالیس دن سے زیادہ رکھنا مکروہ تحریمی ہے۔

رہی بات ہفتے کے مختلف دنوں میں ناخن کاٹنے سے متعلق روایت کی تو  وہ موضوع (من گھڑت )ہے، اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرنا جائز نہیں۔ علامہ شوکانی رحمہ اللہ نے اس کی صراحت کی ہے ،ملاحظہ فرمائیں:

"حديث من قلم أظفاره يوم السبت خرج منه الداء ودخل فيه الشفاء، ومن قلم أظفاره يوم الأحد خرجت منه الفاقة ودخل فيه الغنی، ومن قلم أظفاره يوم الاثنين خرجت منه العلة ودخل فيه الصحة، ومن قلم أظفاره يوم الثلاثاء خرج منه المرض ودخلت فيه العافية، ومن قلم أظفاره يوم الأربعاء خرج منه الوسواس والخوف ودخل فيه الأمن والصحة، ومن قلم أظفاره يوم الخميس خرج منه الجذام ودخلت فيه العافية، ومن قلم أظفاره يوم الجمعة دخلت فيه الرحمة وخرج منه الذنوب، هو موضوع، في إسناده وضاعان ومجاهيل، فقبح الله الكذابين وقبح ألفاظهم الساقطة وكلماتهم الركيكة، قال السخاوي في المقاصد: لم يثبت في كيفية قص الأظفار ولا في تعيين يوم له شيء عن النبي صلى الله عليه و سلم". (الفوائد المجموعة، الخضاب والطیب وقصّ الأظفار والشوارب:۱/۱۹۷،المکتب الاسلامی بیروت) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200555

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں