کیا میڈیسن کمپنی کا گفٹ لینا جائز ہے؟
اگر میڈیسن کمپنی کسی ڈاکٹر کو کوئی ہدیہ دیتی ہے اور اس ہدیہ کی وجہ سے ڈاکٹر مریضوں کو اسی کمپنی کی ایسی دوائی لکھتا ہے جو مکمل طور پران کےموافق نہ ہو تو اس کمپنی کا ہدیہ لینا جائز نہ ہو گا، بلکہ یہ رشوت کہلانے کے لائق ہو گا، لہذا اگر کسی ڈاکٹر کو اس بات کا اندیشہ ہو کہ کمپنی کا ہدیہ قبول کرنے سے ایسے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں تو اس ہدیہ کو قبول کرنا درست نہیں ہے۔
اور اگر کمپنی کوئی ہدیہ ڈاکٹر کو صرف اپنی دوائی کی تشہیر کے لیے دیتی ہے اور اس کے کوئی منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ نہ ہو یعنی اس کمپنی کی دوا معیاری اور مریض کے لیے زیادہ مناسب ہو تو ایسے ہدیہ کا قبول کرنا جائز ہے. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200443
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن