میرا بھائی فیصل آباد میں تندوری ریسٹورینٹ میں اکاؤنٹر کیشر کی ملازمت سرانجام دے رہا ہے، اس کے ذمہ دو کام ہیں، کیش وصول کرنا ،2 میوزک پلے کرنا، اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ان کی تنخواہ حلال ہے یا حرام ہے؛ کیوں کہ ملازمت میں میوزک پلے کر نا لازم ہے؟
میوزک سننا اور بجانا ناجائز اور حرام ہے، اور میوزک پلے کرنے والا اس حرام کام میں معاون ہوگا، اس لیے میوزک پلے کرنا جائز نہیں ہے، لہذا آپ کے بھائی کے لیے میوزک پلے کرنے کی ذمہ داری کے بقدر تنخواہ حلال نہیں ہوگی،اور دیگر جائز ذمہ داریوں کی تنخواہ حرام نہیں ہوگی۔
اب اگر اس کے لیے میوزک پلے کرنے کی ذمہ داری چھوڑ کر ملازمت کرنا ممکن ہو اور وہاں اور کوئی شرعی مفسدہ نہ ہو تو وہ ملازمت جاری رکھ سکتا ہے، ورنہ اسے کسی اور جگہ جائز ملازمت تلاش کرنے کی سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200242
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن