بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میوزک پلے کرنے کی ملازمت کرنا


سوال

میرا بھائی فیصل آباد میں تندوری ریسٹورینٹ میں اکاؤنٹر کیشر کی ملازمت سرانجام دے رہا ہے،  اس کے ذمہ دو کام ہیں، کیش وصول کرنا ،2 میوزک پلے کرنا،  اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ان کی تنخواہ حلال ہے یا حرام ہے؛ کیوں کہ  ملازمت میں میوزک پلے کر نا لازم ہے؟

جواب

میوزک سننا اور  بجانا ناجائز اور حرام ہے، اور میوزک پلے کرنے والا  اس حرام کام میں معاون ہوگا، اس لیے میوزک پلے کرنا جائز نہیں ہے، لہذا آپ کے بھائی کے لیے میوزک پلے کرنے کی ذمہ داری کے بقدر تنخواہ حلال نہیں ہوگی،اور دیگر جائز  ذمہ داریوں کی تنخواہ حرام نہیں ہوگی۔

 اب اگر  اس کے لیے میوزک پلے کرنے کی ذمہ داری چھوڑ کر ملازمت کرنا ممکن ہو  اور وہاں اور کوئی شرعی مفسدہ نہ ہو تو وہ ملازمت جاری رکھ سکتا ہے،  ورنہ اسے کسی اور جگہ جائز ملازمت تلاش کرنے کی سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200242

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں