آج کل اکثر حمد اور نعتیہ کلام میں میوزیکل افیکٹس یا ایکو کا استعمال کیا جاتا ہے یا اس سے بھی بڑھ کے آلات موسیقی کا استعمال کیا جاتا ہے، ان کو بنانے اور سننے کے بارے میں کیا حکم ہے?
میوزک یا اس کے آلات بنانا، اس کا استعمال کرنا اور اس کا سننا نا جائز اور حرام ہے، خواہ وہ میوزک گانوں کے ساتھ ہو یا حمد و نعتیہ کلمات کے ساتھ، لہذا اگر کوئی نعت یا نظم ایسی ہو کہ اس کے پیچھے میوزک بج رہا ہو تو اس کو بنانا بھی نا جائز ہے اور اس کا سننا بھی ناجائزہے، باقی جہاں تک ایکو کا تعلق ہے تو ایکو چوں کہ میوزک میں داخل نہیں؛ اس لیے جس نظم میں صرف ایکو کا استعمال کیا گیا ہو اس کے سننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201016
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن