بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میرا کوئی مذہب نہیں ہے کہنے والے کا حکم


سوال

ایک شخص کہتا ہے کہ مسلمان اس لیے ہوں؛ کیوں کہ میں مسلمان کے گھر پیدا ہوا ہوں، ورنہ میرا کوئی مذہب نہیں ہے۔  تو کیا ایسے شخص کے روزے اور نماز نہ پڑھنے پر اس کا فدیہ دیا جا سکتا ہے؟ اس کو بتائے بغیر ؟

جواب

ایسے شخص کوسمجھانا چاہیے اور اسلام سے متعلق اس کے کوئی سوالات ہوں تو وہ کسی عالم کے ذریعے ان کا جواب دلوانا چاہیے۔ فدیہ اس  کی طرف سے دیا جاتا ہے، جو مسلمان ہو اور اس کا انتقال ہوگیا ہو یاجس کو ایسی بیماری ہو کہ جس میں صحت یابی کی امید نہ ہو یا ایسی عمر ہو کہ پھر روزوں کی قدرت کی امید نہ ہو۔اس کے علاوہ کی طرف سے فدیہ نہیں دیا جاسکتا۔ ملحوظ رہے کہ زندگی میں نمازوں کا فدیہ نہیں دیا جاتا۔

اگرمذہب سے اس کی مراد یہ ہے کہ نعوذ باللہ اسلام سے میرا تعلق نہیں تو یہ شخص دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ تجدیدِ ایمان (اور اگر شادی شدہ ہے تو تجدیدِ نکاح) ضروری ہے۔

"قال في البحر: والحاصل أن من تکلم بکلمة الکفر هازلاً أولاعباً کفر، عند الکل ولا اعتبار باعتقاده کما صرح به الخانیة ومن تکلم مخطیاً أو مکرهاً لایکفر عند الکل، ومن تکلم عمداً کفر عند الکل، ومن تکلم بها اختیاراً جاهلاً بأنها کفر ففیه اختلاف...  الخ و في الفتح: ومن هزل بلفظ کفر ارتد وإن لم یعتقد به للاستخفاف، وهم ککفر المعتاد".   (فتاوی رشیدیه 98) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200889

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں