بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بنت العم اور خال کے درمیان تقسیمِ میراث


سوال

اگر کسی میت کی صرف بنت العم اور خال رہ گئے ہوں  تو تقسیم میراث کیسے ہوگی؟

جواب

اگر  کسی  میت  کے  ورثا  میں صرف چچا کی بیٹی اور ماموں ہو تو چچا کی بیٹی کو دو تہائی اور ماموں کو ایک تہائی ملے گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) - (6 / 795):

"وإن اختلف حيز قرابتهم بأن كان قرابة بعضهم من جهة الأب وبعضهم من جهة الأم، فلقرابة الأب الثلثان ولقرابة الأم الثلث، ولايقدم الأقوى في جهة على غيره في جهة أخرى".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) - (6 / 796):

" ثم اعلم أنه لايعتبر بين الفريقين قوة القرابة فلايرجح ولد العمة لأبوين على ولد الخال أو الخالة، وكذا لايعتبر ولد العصبة فلاترجح بنت العم لأبوين على بنت الخال أو الخالة وإنما يعتبر ذلك في كل فريق بخصوصه". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202132

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں