بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ، ایک بیٹے اور چار بیٹیوں کے درمیان میراث کی تقسیم


سوال

والد صاحب کی متروکہ گیارہ لاکھ  کی رقم میں سے میرا میری چار بہنوں اور ماں کا کتنا حصہ بنتا ہے؟

جواب

گیارہ لاکھ روپے کو  48 حصوں میں تقسیم کر کے اس میں سے 6 حصے آپ کی والدہ کو، 14 حصے آپ کو اور  7  حصے آپ کی ہر ایک بہن کو ملیں گے، یعنی گیارہ لاکھ روپے میں سے ایک لاکھ سینتیس ہزار پانچ سو (137,500) روپے آپ کی والدہ کو، تین لاکھ بیس ہزار آٹھ سو تینتیس روپے تینتیس پیسے (320,833.33) آپ کو اور  ایک لاکھ ساٹھ ہزار چار سو سولہ روپے سڑسٹھ پیسے (160,416.67) آپ کی ہر ایک بہن کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200139

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں