بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مہتمم کے لیے مدرسہ کی رقم سے گاڑی خریدنا


سوال

ایک مدرسے کی آمدنی ۲۰ لاکھ ہے ،اسی مدرسے کا مہتمم شوگر کا سخت مریض ہے، اب وہ اس عذر کی وجہ سے اپنے استعمال کے لیے کار خریدتا ہے ،کیا شرعاً ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب

اگر مدرسہ وقف ہے اورسوال  میں مذکور آمدنی سے مراد لوگوں کا چندہ ہے تو اس کا مصرف مدرسے کے مصالح ومفاد ہے، بنابریں اگر مہتمم یا اساتذہ کو مدرسے کے انتظامی معاملات کی وجہ سے آمد ورفت کی ضرورت پڑتی ہے تو گاڑی خرید کرصرف مدرسے کی ضرورت  کی حد تک مہتمم یا اساتذہ گاڑی استعمال کرسکتے ہیں۔

اور  اگر مہتمم یا مدرسے کے کسی استاذ کو ہنگامی یا شدیدضرورت ہو تو جتنی اجرت پر اس نوعیت کی سواری اتنی مسافت کے لیے ملتی ہو اتنی اجرت مدرسے کے چندے میں جمع کی جائے اور پھر گاڑی معروف دستور پر(یعنی تعدّی کے بغیر) استعمال کی جائے تو اس کی گنجائش ہوگی۔

بہرحال مدارس کے وقف اموال اور ان کے مصارف بہت نازک اور قابلِ احتیاط امور ہیں،  قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے حضور جواب دہی کا استحضار رکھتے ہوئے ان کا استعمال کیا جائے، اور جس قدر ہوسکے ضرورت میں بھی  اس طرح کے استعمال سے اجتناب کی کوشش کی جائے گو اجرت کے عوض ہو۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143904200072

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں