مختلف کمپنیوں کے موبائل اکاؤنٹ استعمال کرنا ،ان سے قرض لینا،اور اضافی سہولیات کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کی مراد اگر ایزی پیسہ اکاؤنٹ یا اس طرح کے دیگر اکاؤنٹ کھلوانے پر ملنے والی سہولیات کا شرعی حکم معلوم کرنا ہے، تو اس قسم کے اکاؤنٹ سے ملنے والی سہولیات سود کے زمرے میں داخل ہونے کی وجہ سے جائز نہیں۔
موبائل کمپنی سے بیلنس ختم ہونے پر ایڈوانس بیلنس حاصل کرنے کی صورت میں ادائیگی کے وقت کچھ زائد رقم ادا کرنا، اگر یہ سروس چارجز کی مد میں ہو تو اس کی گنجائش ہوگی، بصورتِ دیگر اگر لون کے عوض کمپنی زائد وصول کرتی ہو تو یہ سود ہونے کی وجہ سے جائز نہیں ہوگا۔
مذکورہ اصولی جواب کی روشنی میں مختلف کمپنیوں کی طرف سے بھیجے جانے والے میسجز یا معاہدات کو دیکھ کر حکم متعین کیا جاسکتاہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200223
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن