بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منی بھی ناپاک ہے، جسم کو اس سے پاک کرنا ضروری ہے


سوال

جس طرح پیشاب کے چھینٹوں سے بچنا ضروری ہے،  کیا اسی طرح منی اگر جسم پہ لگ جائے تو پھر بھی عذاب کی وعید آئی ہے؟ کیوں کہ اکثر منی رانوں پہ لگ جاتی ہے؟

جواب

پیشاب اور منی ناپاک ہونے میں مشترک ہیں؛ اس لیے منی سے بھی حتی الامکان جسم کو پاک رکھنا چاہیے؛ تا کہ وعید  میں شامل نہ ہو جائے، البتہ اگر بے احتیاطی نہ کی جائے اور منی جسم پر لگ جائے، پھر اس کو صاف کر لیا جائے تو امید ہے کہ وعید کے زمرہ میں نہیں آئے گا۔

واضح رہے کہ پیشاب کے چھینٹوں کے حوالے سے جو وعید آئی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ جسم یا کپڑوں پر پیشاب کے چھینٹے لگنے کے بعد انہیں پاک نہ کیا جائے، یعنی پاکی کا اہتمام نہ کیا جائے، جس کا لازمی نتیجہ یہ ہوگا کہ نماز وغیرہ عبادات جن کی صحت کے لیے پاکی شرط ہے، وہ ادا نہیں ہوں گی۔ اگر احتیاط کے باوجود کبھی پیشاب کے چھینٹے لگ گئے اور پھر جلد ہی انہیں دھوکر جسم اور کپڑے پاک کرلیا جائے تو صرف پیشاب کے قطرے جسم پر لگنے سے وعید کا مستحق نہیں ہوگا، تاہم طبعی، شرعی اور طبی احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ جسم پر پیشاب کا قطرہ نہ لگنے دیا جائے۔

نيل الأوطار شرح منتقى الأخبار (1/ 173):
"عن الحسن قال: قال رسول اللَّه صلى اللَّه عليه وآله وسلم: (استنزهوا من البول؛ فإنّ عامّة عذاب القبر من البول) ورواته ثقات مع إرساله. ويؤيد الحديث ما ثبت في الصحيحين وغيرهما في الحديث الذي قبل هذا. (قوله: تنزهوا من البول) التنزه البعد. (قوله: فإنّ عامّة عذاب القبر منه) عامّة الشيء معظمه، والمراد أنه أكثر أسبابه. والحديث يدل على وجوب الاستنزاه من البول مطلقًا من غير تقييد بحال الصلاة وإليه ذهب أبو حنيفة وهو الحق".

العرف الشذي شرح سنن الترمذي (1/ 109):
"واستدل الأصوليون بحديث: (استنزهوا من البول) أقول: إن المتبادر منه بول البشر أولاً، ويلحق به سائر الأبوال ثانياً". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200508

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں