اگر کوئی شخص کسی بھی پاکستانی فورس میں بھرتی ہونا چاہے تو اس کے لیے میڈیکل ٹیسٹ بھی کروانے پڑتے ہیں جس میں ایک ٹیسٹ آگے پیچھے شرم گاہ کا بھی ہوتا ہے جس میں خصیتین کو چیک کیا جاتا ہے اور دوسرا بواسیر کا ہوتا ہے۔ ویسے عام طور پر یہ بیماریاں نہیں پائی جاتی ہیں کیوں کہ سب جوان ہوتے ہیں۔ اور اس کے لیے کچھ دیر پہلے سے ہی صرف انڈر وئیر میں رہنا پڑتا ہے۔ شریعت کی رو سے اس کا کیا حکم ہے؟
فورس کی نوکری کرنا یا نوکری کے لیے درخواست دینا جائز ہے، البتہ اس کے لیے امیدوار کے کپڑے اترواکر شرم گاہ کا معائنہ کرنا اور کروانا ناجائز ہے اور باعث گناہ ہے ۔اس سے محکمہ اور اپلائر دونوں کو احتیاط ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200721
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن