بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مقروض پر زکاۃ


سوال

میرا مختصر سا کاروبار ہے، موٹر سائیکل کا سامان بیچتاہوں، اس سال میں نے دکان خریدی ہے جس کا 30 لاکھ قرضہ میرے ذمے ہے، دکان میں خراد کی مشین بھی ہے ،جس سے میں کام کرکے کمائی کرتا ہوں، اس سال میرے ذمے زکاۃ ادا کرنا لازمی ہے یا نہیں؟ جب کہ قرضہ میری کل مالیت سے زیادہ ہے ، پھرزکاۃ کس حساب سے دوں گا؟

جواب

اگرآپ نے مذکورہ دکان بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی، بلکہ اس میں کام کرنے کا ارادہ ہے تو اس کی مالیت پر زکاۃ نہیں، اسی طرح وہ قرضے جن کی ادائیگی آپ کے ذمہ فوری یا ایک سال کے اندر لازم ہے انہیں منہا کرنے کے بعد اگر آپ کی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ضرورت سے زیاہ مال موجود نہیں ہے تو آپ کے ذمہ زکوۃ ادا کرنا واجب نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200853

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں