کیا کسی بھی وقت کی باجماعت نماز میں مقتدی امام کے پیچھے سورۃ الفاتحہ پڑھے گا؟
امام کی اقتدا میں خاموش رہناضروری ہے،خواہ جہری نمازہویاسری، زبان سے قراءت کی اجازت نہیں، البتہ دل ہی دل میں سورۂ فاتحہ کے الفاظ کی جانب متوجہ رہنے کو حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے مستحسن لکھاہے۔ چناں چہ ایک سالک کے خط کے جواب میں لکھتے ہیں:
’’(سری نماز میں قلب کا خود بخود ذکر کی جانب مائل ہوجانا) پسندیدہ حالت ہے، اس میں تبدیلی کی ضرورت نہیں، ہاں! زبان کو حرکت نہ ہو۔ اوراگردوسرے اذکارکے بجائے سورہ فاتحہ کے الفاظ کاخیال ہو توزیادہ بہترہے‘‘۔ (تربیت السالک جلدسوم،ص:275،ط:زمزم پبلشرز) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201923
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن