کتاب معاملات کی کوئی قانونی حثیت ہے، کیا سول کورٹ اس پر عمل درآمد کروانے کا پابند ہے؟
سائل کے سوال کا مقصد اگر معاملات سے متعلق کسی خاص کتاب کے حوالے سے استفسار ہے ، تو اس کے مصنف اور کتاب کا مکمل نام لکھ کر اس کی حیثیت معلوم کی جاسکتی ہے، اگر معاملات سے متعلقہ شرعی اَحکام کے حوالے سے سوال مقصود ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ معاملات سے متعلق شریعت کے جو اَحکام منقول ہیں، جنہیں فقہاء کرام نے اپنی کتابوں میں ذکر کیا ہے وہ قانونِ شریعت ہے، ان پر عمل کرنا ضروری ہے، باقی سول کورٹ میں اس پر عملدرآمدی کی تفصیل کے لیے ماہرین قانون سے رجوع کرلیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200613
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن