سائنس کی ترقی کی وجہ سے یہ ممکن ہونے لگا ہے کہ جلد مارکیٹ میں مصنوعی گوشت مل سکے گا، جس کی افزائش مصنوعی طور پر محض خلیوں کے ذریعے ہو گی، براہِ مہربانی بتلائیے کہ ایسا گوشت حلال ہو گا یا نہیں؟
مصنوعی گوشت کی حلت و حرمت کا تعلق اس کے بنانے میں استعمال ہونے والے اجزائے اترکیبی پر موقوف ہے، کیوں کہ اس کے بنانے میں گوشت کے خلیوں کے علاوہ کیمیکلز کا استعمال بھی ہوگا ، جس برتن میں ان خلیوں کی افزائش ہوگی اس برتن کے پاک ناپاک ہونا بھی ایک اہم امر ہے، لہذا مصنوعی گوشت بنانا اور اس کا کھانا فی نفسہ جائز اور حلال ہے، لیکن اس کی حلت یا حرمت کا دو ٹوک فیصلہ کرنا ممکن نہیں، بلکہ یہ دیکھنا ہوگا کہ خلیوں کی افزائش میں کوئی ناپاک یا نشہ آور چیز تو استعمال نہیں ہورہی؟ یہ گوشت انسانی صحت کے لیے مضر تو نہیں؟ ان تمام امور کو دیکھ کر کسی خاص صورت حال میں مصنوعی گوشت کے حلال یا حرام ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200799
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن