"مشرک" کا اور "شیعہ" کے ذبیحہ کاکیاحکم ہے؟
1۔"مشرک" کا ذبیحہ حلال نہیں ہے۔ البتہ جس شخص کا شرک یقینی طور پر ثابت ہو اسی کو مشرک کہا جائے گا۔ جس کے بارے میں تاویل کا احتمال ہو اسے گم راہ اور مبتدع کہا جاسکتاہے، مشرک نہیں۔
2۔ " شیعہ " اگر قرآن مجید میں تحریف، حضرت علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت، جبریل امین کے وحی لانے میں غلطی، اللہ تعالیٰ سے خطا کے صدور، یا اماموں کی عصمت اور نبوت سے بلند مقام ہونے کا عقیدہ رکھتاہو، یا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صحابیت کا انکار کرتاہو یا حضرت عائشہ صدیقہ طاہرہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگاتاہو تو اس کاذبیحہ حلال نہیں ہوگا، اور جس شیعے کے عقائد کفر وشرک کی حد تک نہ پہنچتے ہوں، اس کا حکم یہ نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202003
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن