بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قربِ قیامت میں سفیانی کا دمشق کی مسجد کے منبر پر زنا کرنا


سوال

کیا ایسا وقت بھی آئے گا جب مسلمانوں کا امیر دمشق کی جامع مسجد کے منبر پر زنا کرے گا؟

جواب

مسلمانوں کے امیر سے متعلق ایسی کوئی بات منقول نہیں ہے۔ البتہ قربِ قیامت  میں ایک  ”سفیانی فتنہ“  آئے گا، وہ یہ کہ امام مہدی کے ظہور سے قبل ملکِ عرب وشام میں یزید بن ابی سفیان کی اولاد میں سے ایک اموی شخص پیدا ہوگا،  جس سے اسلام اور مسلمانوں کو سخت تکالیف کا سامنا کرنا پڑے گا ،یہ سادات کو قتل کرے گا، اس کا حکم ملک شام ومصر کے اطراف میں چلے گا، بہت سے اعمالِ کفر کا ارتکاب کرے گا، اس کے زمانے میں مسلمانوں کا بالعموم اور علماء و فضلاء کا بالخصوص قتلِ عام ہوگا، لیکن یہ فتنہ زیادہ دیر تک نہیں رہے گا؛ کیوں کہ حضرت امام مہدی کا ظہور ہو چکا ہوگا۔

اس کے بارے میں علاماتِ قیامات پر لکھی گئی کتابوں میں منقول ہے کہ وہ زمین میں فتنہ فساد مچائے گا،اور دن کے وقت کھلم دمشق کی مسجد کے محراب  میں  شراب کی محفل میں عورت سے جماع کرے گا، (اعاذنا اللہ من ذٰلک)  تو ایک مسلمان کھڑا ہوگااور کہے گا : ”تمہاری ہلاکت ہو، کیا تم لوگوں نے ایمان کے بعد کفر اختیار کرلیا ہے؟ یہ بالکل حلال نہیں ہے، تو سفیانی کھڑا ہوگا اور مسجد میں ہی اس کی گردن اڑادے گا، اور جو  بھی اس شخص کی موافقت کرے گا اس کو بھی قتل کردے گا۔
"ثم إن السفياني يفسد في الأرض، ويظهر الكفر حتى أنه يطاف بالمرأة وتجامع نهاراً في مسجد دمشق على مجلس شرب، حتى تأتي فخذ السفياني فتجلس عليه وهو في المحراب قاعد، فيقوم إليه رجل مسلم من المسلمين، فيقول: ويحكم أكفرتم بعد إيمانكم؟ إن هذا لايحل، فيقوم إليه فيضرب عنقه في المسجد، ويقتل كل من شايعه". (الاشاعۃ لاشراط الساعۃ، (ص:192) محمد بن رسول البزنجی الحسینی 1103ھ، ط: دارالمنہاج) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200412

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں