اگر مسجد کے حوض میں خنزیر گرجائے تو پانی کا کیا حکم ہے؟ با حوالہ جواب مطلوب ہے!
اگر مسجد کے حوض میں ”خنزیر“ گرجائے اور پھر وہ اس میں سے فوراً نکل بھی جائے خواہ زندہ نکلے یا مردہ، تو حوض کا سارا پانی ناپاک ہوجائے گا، اور پورا پانی نکالا جائے گا۔
البتہ اگر حوض کا پانی ’’ماءِ کثیر‘‘ ہو ، (یعنی اس کا رقبہ 225 اسکوائر فٹ سے زیادہ ہو) اور اس میں نجاست کااثر نہ ہوتو پھر پانی ناپاک نہ ہوگا۔
الفتاوى الهندية (1/ 248):
"وَإِنْ كَانَ نَجِسَ الْعَيْنِ كَالْخِنْزِيرِ فَإِنَّهُ يَتَنَجَّسُ الْمَاءُ وَإِنْ لَمْ يُدْخِلْ فَاهُ".
حاشية رد المحتار على الدر المختار (1/ 326):
"أن الجاري لاينجس ما لم يظهر فيه أثر النجاسة".
اللباب في شرح الكتاب (ص: 11):
"وأما الماء الجاري إذا وقعت فيه نجاسةٌ جاز الوضوء منه، إذا لم ير لها أثرٌ؛ لأنها لاتستقر مع جريان الماء. والغدير العظيم الذي لايتحرك أحد طرفيه بتحريك الطرف الآخر". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201143
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن