بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے حوض میں خنزیر گرجائے تو پانی کا حکم


سوال

اگر مسجد کے حوض میں خنزیر گرجائے تو پانی کا کیا حکم ہے؟  با حوالہ جواب مطلوب ہے!

جواب

اگر مسجد کے حوض میں  ”خنزیر“ گرجائے اور پھر وہ اس میں سے فوراً  نکل بھی جائے خواہ زندہ  نکلے یا مردہ، تو  حوض  کا سارا پانی ناپاک ہوجائے گا، اور پورا پانی نکالا جائے گا۔

البتہ اگر حوض کا پانی ’’ماءِ کثیر‘‘ ہو ، (یعنی اس کا رقبہ 225 اسکوائر فٹ سے زیادہ ہو)  اور اس میں نجاست کااثر نہ ہوتو پھر پانی ناپاک نہ ہوگا۔

الفتاوى الهندية (1/ 248):
"وَإِنْ كَانَ نَجِسَ الْعَيْنِ كَالْخِنْزِيرِ فَإِنَّهُ يَتَنَجَّسُ الْمَاءُ وَإِنْ لَمْ يُدْخِلْ فَاهُ".

حاشية رد المحتار على الدر المختار (1/ 326):
"أن الجاري لاينجس ما لم يظهر فيه أثر النجاسة".

اللباب في شرح الكتاب (ص: 11):
"وأما الماء الجاري إذا وقعت فيه نجاسةٌ جاز الوضوء منه، إذا لم ير لها أثرٌ؛ لأنها لاتستقر مع جريان الماء. والغدير العظيم الذي لايتحرك أحد طرفيه بتحريك الطرف الآخر". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201143

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں