بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد میں دوسری جماعت کرانا


سوال

ایک جماعت  ہونے  کے  بعد  کیا  مسجد  میں  دوسری  جماعت  کرائی  جا سکتی  ہے؟  برائے مہربانی حدیث کے حوالے سے جواب دیجیے گا!

جواب

محلے  کی مسجد (جہاں امام ومؤذن مقرر ہو) میں اگر باقاعدہ اذان واقامت کے ساتھ اہلِ محلہ جماعت کراچکے ہوں تو مسجد کی حدود کے اندر دوسری جماعت کرانا مکروہِ تحریمی ہے، مسجدِ شرعی  کی حدود سے باہر دوسری جماعت کروائی جاسکتی ہے۔  آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ دو فریقوں کے درمیان صلح کرانے تشریف لے گئے، جب واپس تشریف لائے تو مسجدِ نبوی میں جماعت ہوچکی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجدِ نبوی میں دوسری جماعت نہیں کروائی، بلکہ گھر تشریف لے گئے اور اہلِ خانہ کو جمع کرکے جماعت سے نماز ادا فرمائی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200572

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں